Nojoto: Largest Storytelling Platform

White گلوں میں رنگ بھرے باد نوبہار چلے چلے بھی آؤ

White گلوں میں رنگ بھرے باد نوبہار چلے 
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے 

قفس اداس ہے یارو صبا سے کچھ تو کہو 
کہیں تو بہر خدا آج ذکر یار چلے 

کبھی تو صبح ترے کنج لب سے ہو آغاز 
کبھی تو شب سر کاکل سے مشکبار چلے 

بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل غریب سہی 
تمہارے نام پہ آئیں گے غم گسار چلے 

جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شب ہجراں 
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے 

حضور یار ہوئی دفتر جنوں کی طلب 
گرہ میں لے کے گریباں کا تار تار چلے 

مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں 
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے

©Ashraf Qureshi
  #Road  Munni sana naaz Adhuri Hayat Noor Hindustani