دل تو خاموش بھی اسے ہی یاد کرتا رہا وہ سمجھے بھول گیا اسے جو یاد نہیں کرتا وہ کیا جانے کہ کتنا عشق ہے اس سے اسے یاد نا کروں تو اک پل نہیں کٹتا تیرے عشق میں خود کو بھول جاتا ہوں وہ پل ہی نہیں جب اسے یاد نہیں کرتا ڈھلتی ہے جب شام تو لوٹ آیا کر یوں کسی سے اتنا خفا ہوا نہیں کرتے گزر جاتی ہے شام اکثر مے خانے میں پھر بھی تیرے نام کا جام نہیں رکتا سودت وہ کیا جانے کتنا عشق ہےاس سے وہ سمجھے بھول گیا اسے جو یاد نہیں کرتا