فلسطینی شاعر "محمود درویش" جب اسرائیلی دوشیزہ "ریٹا" کی محبت میں گرفتار ہوگیا تو درویش نے اس کو لکھا:
"میں اپنے قبیلے کے شرف و مجد اور اس کی اونچی ناک کے باوجود، اپنے شہر اور رسوم و عادات کی بیڑیوں کے باوجود تمھیں چاہتا ہوں، لیکن مجھے اندیشہ ہے کہ جب میں ان تمام چیزوں کو تج دوں گا اور (تمھاری خاطر) ان کو فروخت کر ڈالوں گا تو تم مجھے بَیچ ڈالوگی، چناں چہ میرے ہاتھ سوائے خسارے کے کچھ نہیں لگے گا"۔
اور جب "درویش" کو یہ معلوم ہوا کہ "ریٹا" اسرائیلی سیکرٹ سروس کی ایجنٹ ہے تو وہ کہتا ہے:
"مجھے ایسا لگا کہ گویا میرا وطن ایک بار پھر دشمن کے نرغے میں چلا گیا"۔
#Life#Mumtaz#chAzad