Nojoto: Largest Storytelling Platform

Best سر Shayari, Status, Quotes, Stories

Find the Best سر Shayari, Status, Quotes from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about

  • 52 Followers
  • 82 Stories

sham_ka_baad

read more
رتبہ بھی میرے سر کو تیرے در سے ملا ہے حالانکہ مجھے سر بھی تیرے در سے ملا ہے لوگوں کو ملا ہے تو مقدر سے ملا ہے
 مجھ کو تو مقدر بھی تیرے در سے ملا

M Ali Haider

read more
خاندان اور خون کی پہچان۔۔۔۔ ضرور پڑھیں
سلطان محمود غزنوی نے اک بار دربار لگایا . دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے جن میں اولیاء قطب اور ابدال بھی تھے سلطان محمود نے سب کو مخاطب کر کے کہا کوئی شخص مجھے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت کرا سکتا ہے..سب خاموش رہے دربار میں بیٹھا اک غریب دیہاتی کھڑا ہوا اور کہا میں زیارت کرا سکتا ہوں .سلطان نے شرط پوچھی تو عرض کرنے لگا 6 ماہ دریا کے کنارے چلہ کاٹنا ہو گا لیکن میں اک غریب آدمی ہوں میرے گھر کا خرچا آپ کو اٹھانا ہو گا ........سلطان نے شرط منظور کر لی اس شخص کو چلہ کے لیے بھج دیا گیا اور گھر کا خرچہ بادشاہ کے ذمے ہو گیا.....6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان نے اس شخص کو دربار میں حاضر کیا اور پوچھا تو دیہاتی کہنے لگا حضور کچھ وظائف الٹے ہو گئے ہیں لہٰذا 6 ماہ مزید لگیں گے ....مزید 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان محمود نے پھر دربار لگایا اور دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے......... اس شخص کو دربار میں حاضر کیا گیا اور بادشاہ نے پوچھا میرے کام کا کیا ہوا.... یہ بات سن کے دیہاتی کہنے لگا بادشاہ سلامت کہاں میں گنہگار اور کہاں خضر علیہ السلام میں نے آپ سے جھوٹ بولا .... میرے گھر کا خرچا پورا نہیں ہو رہا تھا بچے بھوک سے مر رہے تھے اس لیے ایسا کرنے پر مجبور ہوا.....سلطان محمود غزنوی نے اپنے اک وزیر کو کھڑا کیا اور پوچھا اس شخص کی سزا کیا ہے . وزیر نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ جھوٹ بولا ھے۔ لہٰذا اس کا گلا کاٹ دیا جائے . دربار میں اک نورانی چہرے والے بزرگ تشریف فرما تھے کہنے لگے بادشاہ سلامت اس وزیر نے بالکل ٹھیک کہا .....بادشاہ نے دوسرے وزیر سے پوچھا آپ بتاو اس نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ فراڈ کیا ہے اس کا گلا نہ کاٹا جائے بلکہ اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے تاکہ یہ ذلیل ہو کہ مرے اسے مرنے میں کچھ وقت تو لگے دربار میں بیٹھے اسی نورانی چہرے والے بزرگ نے کہا بادشاہ سلامت یہ وزیر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ..........سلطان محمود غزنوی نے اپنے پیارے غلام ایاز محمود سے پوچھا آپ کیا کہتے ہو ایاز نے کہا بادشاہ سلامت آپ کی بادشاہی سے اک سال اک غریب کے بچے پلتے رہے آپ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں آیی .اور نہ ہی اس کے جھوٹ سے آپ کی شان میں کوئی فرق پڑا اگر میری بات مانو تو اسے معاف کر دو ........اگر اسے قتل کر دیا تو اس کے بچے بھوک سے مر جائیں گے .....ایاز کی یہ بات سن کر محفل میں بیٹھا وہی نورانی چہرے والا بابا کہنے لگا .... ایاز بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ......سلطان محمود غزنوی نے اس بابا کو بلایا اور پوچھا آپ نے ہر وزیر کے فیصلے کو درست کہا اس کی وجہ مجھے سمجھائی جائے...بابا کہنے لگا بادشاہ سلامت پہلے نمبر پر جس وزیر نے کہا اس کا گلا کاٹا جائے وہ قوم کا قصائی ہے اور قصائی کا کام ہے گلے کاٹنا اس نے اپنا خاندانی رنگ دکھایا غلطی اس کی نہیں آپ کی ہے کہ آپ نے اک قصائی کو وزیر بنا لیا........دوسرا جس نے کہا اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے اُس وزیر کا والد بادشاہوں کے کتے نہلایا کرتا تھا کتوں سے شکار کھیلتا تھا اس کا کام ہی کتوں کا شکار ہے تو اس نے اپنے خاندان کا تعارف کرایا آپ کی غلطی یے کہ ایسے شخص کو وزارت دی جہاں ایسے لوگ وزیرہوں وہاں لوگوں نے بھوک سے ھی مرنا ہے ..اور تیسرا ایاز نے جو فیصلہ کیا تو سلطان محمود سنو ایاز سیّد زادہ ہے سیّد کی شان یہ ہے کہ سیّد اپنا سارا خاندان کربلا میں ذبح کرا دیتا یے مگر بدلا لینے کا کبھی نہیں سوچتا .....سلطان محمود اپنی کرسی سے کھڑا ہو جاتا ہے اور ایاز کو مخاطب کر کہ کہتا ہے ایاز تم نے آج تک مجھے کیوں نہیں بتایا کہ تم سیّد ہو......ایاز کہتا ہے آج تک کسی کو اس بات کا علم نہ تھا کہ ایاز سیّد ہے لیکن آج بابا جی نے میرا راز کھولا آج میں بھی راز کھول دیتا ہوں سنو اے بادشاہ سلامت اور درباریو یہ بابا کوئی عام ہستی نہیں یہی حضرت خضر علیہ السلام ہیں.....

معین خانی

#سر سے لے کر پاؤں تک پورا بدن کانپ رہا تھا صاحب جب خبر ملی أس کے ساتھ راتیں میرے علاوہ کوئی اور کاٹے گا ۔۔۔۔۔ #nojotophoto

read more
 #سر سے لے کر پاؤں تک پورا بدن کانپ رہا تھا 
                                  
              صاحب


جب خبر ملی أس کے ساتھ راتیں میرے علاوہ کوئی اور کاٹے گا ۔۔۔۔۔

Ali Raza Malik

#سر #خواب

read more
کبھی ملو گے #سر راہ تمہارے منہ پے میرے گے 
وہ سارے #خواب جو تم نے مجھے دیکھاے تھے

Shahnoor Maho

بلوچی شائری

read more
سر کشّیت دریگ ءَ پری شم نکاں،
گل نکاں گم نکاں کسّ ءَ دلجم نکاں.

مئے وڑیں سر گنوک مانداراں وت ءَ.
اِشکتگ پہ کس ءَ پُلبدن گم نکاں،

وهد ءِ گاماں یک گام ءِ آ دیما تریں.
دل نجاں دم نبا ساهت ءِ دم نکاں.


شاهنور کلمتی بلوچی شائری

Mirza Amir Ali

read more
سر راہ                          
کل  شام  مجھے  ملا وہ سر راہ
کہہ  دی  وہ بات اس نے سر راہ
مجھےتم سے بےانتہا محبت ہے
کہہ  گیا  تھا  وہ  یہ بات سر راہ
جو   سوچی   بھی   نہ  تھی  وہ
وہی  بات وہ کہہ گیا تھاسر راہ
مجھےتم سے بےانتہا محبت ہے
کہہ  گیا  تھا  وہ  یہ  بات سر راہ
اب  نا  آزمائیں گےتم کو سر راہ
کہہ گیاآزمانہ پھر کبھی سر راہ
بس  مجھے   بےانتہا محبت  ہے
کہہ  گیا  تھا  وہ  یہ بات سر راہ
مرزاعامرعلی

Shahzar Khalil

Wapc q ja ri ho😢😢 #شاعری

read more
سنو تم واپس کیوں جا رہی ہو۔۔؟؟
تو نہ جاؤں کیا۔۔؟؟
ہاں نہ جاؤ۔😥
 کیوں نہ جاؤں ۔۔؟؟
 تم چلی گئی تو میں کیا کروں گا_😥
کس سے باتیں کروں گا...کس سے لڑوں گا  میں تو بہت اداس ہو جاؤں گا_
بھوکے شیر یہ تم کہہ رہے ہو..؟؟😣
اس کی بات کا غصہ کیے بغیر میں نے کہا ہاں نا تمہیں نہیں پتہ تم مجھے ایک دن بھی نہ ملو تو اداس ہو جاتا ہوں_
تمہاری جدائی برداشت نہیں ہوتی_
وہ کتنی دیر خاموش رہی تھی، اس نے میرا ہاتھ تھاما ہوا تھا جس پر کبھی گرفت مظبوط ہوتی کبھی کمزور_
اس کی آنکھوں میں اس دن نمی تھی اور ہونٹ کپکپا رہے تھے، پھر نہ جانے اسے کیا سوجھا میرے کندھے پہ سر رکھ کے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ پڑی_
جس کھڑکی کے پاس ہم ہنسا کرتے تھے آج وہیں کھڑے رو رہے تھے_
اس نے سر اٹھایا آنسو صاف کیے اور بولی میری بات سنو جب مجھ سے دل اداس ہو تو آسمان کی طرف منہ کر کے آواز دینا کہ " اے اجنبی لڑکی سنتی ہو۔۔؟؟"
میں روتے روتے ہنس پڑا کیونکہ میں اکثر شروع میں  اسے اسی اجنبی لڑکی  نام سے پکارا کرتا تھا اور تب تک نہیں سنا  کرتی تھی جب تک میں اس کا اصل نام نہیں  پکارا کرتا تھا_
بولی اب میں جا رہی ہوں ہمارے درمیان ایسی کوئی یاد نہیں جس کی وجہ سے ہم روئیں_
جب میری یاد آئے محسوس کرنا ، جاتے ہوئے اس نے مجھے ایسے گلے لگایا جیسے زندگی میں کبھی ملے گی ہی نہیں_
میرے کان میں بولی جب تک ہم ایک آسمان کے نیچے ہیں دنیا کے جس کونے میں بھی ہم ہوئے ایک دوسرے کو محسوس کریں گے_
اور جب آسمان کی طرف دیکھو اور خاموشی نہ ٹوٹی تو سمجھنا کوئی ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا_
روتے ہوئے میری پیشانی چوم کر اچانک چلی گئی_
ایک لمحے کے لیے ایسا لگا کہ دل کو کسی نے جیسے جکڑ لیا ہو، جاتے ہوئے قسم دے گئی کہ میرے بعد ہمیشہ خوش رہنا رانجھے_
اب تو آسمان کی طرف دیکھنے کو بھی دل نہیں کرتا بس ایک رات اسے رو رو کر پکارا تھا.... سنتی ہو اجنبی لڑکی۔۔!! مجھ سے مسکرانے کی اداکاری اور نہیں ہوتی ایسے نہیں ستاتے کسی کو اب آجاؤ مر رہا ہوں۔۔۔
چیخ چیخ کر پکارا تھا کہ ایک بار آجاؤ دیکھو میں رو رہا ہوں۔۔
سنو ایسا نہیں کرتے آجاؤ واپس۔
پر وہ نہیں آتی وہ نہیں آتی۔۔😥😥 Wapc q ja ri ho😢😢

ملک حسن علوی اعوان

read more
سب سے معذرت  
کہاجاتا ہے کہ زمانہ قدیم میں کسی رنڈی کا رقص(مجرا) دیکھنے کے لیے مخصوص جگہ یعنی کوٹھے کا رخ کیا جاتا تھا۔  تو وہ رنڈی اہل تماشہ کو اپنی دلکش اداؤں اور جسم کو برہنہ حالت میں پیش کر کے داد وصول کرتی تھی۔ اگر اس رنڈی یعنی طوائف سے پوچھا جاتا کہ وہ یہ کام کیوں کرتی ہے تو سو میں سے 99.99 فیصد یہ جواب ہوتا کہ مجبوری ہے میں مجبور ہوں شوق سے نہیں کرتی۔ وہ مجبوری اگر معلوم کرنے کی کوشش کی جاتی تو ہر کسی کی ایک اپنی دل سوز کہانی ہوتی، کسی کے سر پہ سایہ نا رہا تو کسی کو شوہر غیرت والا نا ملا تو کسی کے سر پر ماں باب کا سایہ نہ رہا۔ یہ ساری باتیں کرنے کا مقصد یہ کہ ان طوائفوں کی مجبوریاں کسی نہ کسی طرح سمجھ میں آتیں تھیں مگر آج کی طوائف کو کیا ہو گیا ہے ؟ میں بات کر رہا ہوں ٹک ٹاک والے رنڈی خانے کی جی ہاں بہت سارے لوگوں کو میری باتیں نا گوار گزریں گی مگر وہ باتیں کرنی بھی ہیں۔ دیکھتا ہوں کہ انتہائی مختصر لباس میں ملبوس یہ بنت حوا اور نام کی مسلمان دوشیزہ اہل زمانہ کو اپنی دلکش اداؤں، ٹائیٹ جینز، چستی پاجامے پہن کر پچھواڑے نکال کر اور اوپر اگر بس چلے تو شرٹ  بھی اتار دیں۔ ٹھمک ٹھمک کر اہل زمانہ کے سامنے خود کو پیش کرتی ہے اور داد کی منتظر ہوتی ہے۔ کیا یہ سب ان کوٹھوں کی پیداوار ہیں ؟ کیا ان کے سر پہ بھی کسی کا سایہ نہیں؟
 اپنی رائے سے آگاہ کیجئے۔ شکریہ۔۔۔🤔😭😭

سمجھ نہیں آتا ان کے بھائی ان کے والدین اور ان کے شوہر بیغرت ہیں  یا ان کو نہیں پتا اسلام کیا کہتا ہے ۔۔۔۔😭

dukhi dil

وہ سر کا آخری لیکچر تھا سر کے الفاظ نے اس کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا.. 
ہم لوگوں کو جج کرنا پتہ نہیں کب چھوڑیں گے.. 

اور ہم خوبصورتی کو چہروں کے کالا یا گورا ہونے سے نہیں دیکھیں گے.. 
اور وہ وقت دور نہیں جب ہمیں احساس ہو گا کہ 

People have different faces and these faces have just different colors.. 
Judge the people by their inner beauty.. 

انا #innerbeauty#Anna#

Owais Ali Shah

read more
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیں
آ مرے دل مرے غمخوار کہیں اور چلیں

کوئی کھڑکی نہیں کھلتی کسی باغیچے میں
سانس لینا بھی ہے دشوار کہیں اور چلیں

تو بھی مغموم ہے میں بھی ہوں بہت افسردہ
دونوں اس دکھ سے ہیں دوچار کہیں اور چلیں

ڈھونڈتے ہیں کوئی سر سبز کشادہ سی فضا
وقت کی دھُند کے اس پار کہیں اور چلیں

یہ جو پھولوں سے بھرا شہر ہوا کرتا تھا 
اس کے منظر ہیں دل آزار کہیں اور چلیں
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile