Nojoto: Largest Storytelling Platform

وہ لگے زخم گہرے نشتر کے تھے ان بے بس حادثوں سے گز

وہ لگے زخم گہرے نشتر کے تھے 
ان بے بس حادثوں سے گزر گئے
وہ فریب کے وار روح پر جا بجا
جن اچانک حادثوں سے ہم مر گئے
 زندگی کے خیالوں میں الجھ گئے
بے فکر ہو کے حادثوں میں اتر گئے
کس جستجو کی تلاش میں رہے 
پھر آتے حادثوں سے بے خبر گئے
 دوستی میں چھپی دشمنی تھی
چاروں طرف حادثوں میں گر گئے
یہ دل کے خیالوں کی خوش فہمی
یوں فریب رہا حادثوں کے شر گئے
وہ دل کی ٹھیس کے آنسوؤں تھے
جو لگے دل پر حادثوں سے تر گئے
اب تو نہ رہا کوئی زندگی کا خوف
راحت حادثوں سے دل کے وہ ڈر گئے

©Ashraf Qureshi
  #Preying  Adhuri Hayat NIKHAT دل سے درد کا رشتہ