Find the Best لکھا Shayari, Status, Quotes from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about
Khawaja Shahbaz
#لکھا ہوا تھا کسی #جلوہ گاہ کے در پر 😘 #تمام___اندھوں__ کو #دیدار کی اجازت ہے
#لکھا #دیدار #جلوہ #تمام___اندھوں__
read moreMOHAMMED NASIR HUSSAIN
شاکی لکھا خُمار لکھا جام لکھ دیا ایک دل بچا تھا وہ بی تیرے نام لکھ دیا محبت میں کوئی آنچ نا تُجھ پر آ سکے دنیا نے ہر ایک اِلزام میرے نام لکھ دیا محمد ناصر حسین #pen Good morning friends how are you
#pen Good morning friends how are you
read moreTalha Aslam
مسکراتی آنکھوں سے افسانہ لکھا تھا۔ شاید آپ کا میری زندگی میں آنا لکھا تھا۔ تقدیر تو دیکھو میرے آنسوؤں کی۔ ان کا بھی آپ کی یاد میں بہہ جانا لکھا تھا ۔ .
مسکراتی آنکھوں سے افسانہ لکھا تھا۔ شاید آپ کا میری زندگی میں آنا لکھا تھا۔ تقدیر تو دیکھو میرے آنسوؤں کی۔ ان کا بھی آپ کی یاد میں بہہ جانا لکھا تھا ۔ . #Shayari #nojotophoto
read moreSahil khan
"آج مدد پر کچھ لکھا جائے" ام طور پر تمام تحریریں عورت پر لکھی جاتی ہیں۔اور مدد کو بے وفا کہ کر تحریر سے نکال دیا جاتا ہیں۔ کیوں نہ آج کچھ مرد کے زات پہ لکھا جائے۔مرد انسان ہوتا ہے پہلے تو یہ بات ہمیں سمجھنے کی بے حد ضرورت ہے ۔ مرد بہت حسین زات ہے۔دیکھو تو کبھی باپ کے روپ میں ہماری حفاظت کرتا ہے کبھی بھائی کی صورت میں ہمارا محافظ بن جاتا ہے ۔اور کبھی شوہر کی صورت میں تمام عمر ہماری ضروریات پوری کرنے کے لیے خوں پسینہ بہاتا رہتا ہے۔ہاں مرد بھی انسان ہوتا ہے۔ہاں مرد کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ہاں مرد کا بھی کرب کے مارے دل پھٹنے لگتا ہے۔ہاں مرد بھی محبت کر تا ہے اور آ خر تک نبھاتا ہے۔لیکن بڑا سخت جان ہوتا ہے یہ مرد آ آنسو ون کو ایسے پی جاتا ہے جیسے اسے تکلیف ہوتی ہی نہ ہو ۔مگر مرد جب روتا ہے نہ تو فرش تا عرش سب روتا ہے اور زار وقطار روتا ہے ۔ یہ جو مرد ہے نہ بڑا سخت جان ہوتا ہے۔کمبخت تکلیف سے مر جاتا ہے۔مگر روتا نہیں ہے
Roshan baig
ہر اسکو ل میں لکھا ہوتا ہے اصول توڑنا منع ہے اور ہر باغ میں لکھا ہوتا ہے پھول توڑنا منع ہے ہر کھیل میں لکھا ہوتا ہے رول توڑنا منع ہے کاش کاش محبت میں بھی لکھا ہوتاکہ کسی کا دل توڑنا منع ہے
Usman Iqbal
صفحہ اول بھی لکھا صفحہ آخر بھی لکھا کتاب ہستی میں جاناں ہر باب تمہارا لکھا عثمان اقبال #زندگی
#زندگی
read moreSaqib Wazir
اسے کہنا کے دیوانے مکمل خط نہیں لکھتے اسے میں نے ہی لکھا تھا کہ لہجے برف ہوجاٰئیں تو پھر پگھلا نہیں کرتے پرندے ڈر کر اڑ جائیں تو پھر لوٹا نہیں کرتے یقیں اک بار اٹھ جائے کبھی واپس نہیں آتا ہواؤں کا کوئی طوفاں بارش نہیں لاتا اسے میں نے ہی لکھا تھا جو شیشہ ٹوٹ جائے تو کبھی پھر جڑ نہیں پاتا جو راستے سے بھٹک جائیں وہ واپس مڑ نہیں پاتا اسے کہنا وہ بے معنی ادھورے خط اسے میں نے ہی لکھا تھا اسے کہنا کے دیوانے مکمل خط نہیں لکھتے Saqib wazir
Saqib wazir
read more