بہار کے دن خزاں میں ڈھل رہے ہیں رنگ سارے اپنے رنگ بدل رہے ہیں کچھ دن پہلے تو تھے پیڑوں کی زینت زرد پتے اب زمیں پر پل رہے ہیں کم نہیں ہوتی برستی بوندوں سے تغیانی کیٔ سیلاب آنکھوں میں مچل رہے ہیں چہرے پر چہرہ اوڑھ لیتے ہیں سب اداکار لوگ موسموں کی طرح بدل رہے ہیں اندر کی تاریکی نے چھین لی ہے بینائی اندھے ہو کر لوگ چل رہے ہیں راس آتے ہیں مجھے خزاں کے حسیں منظر طوفان اندر کے دھیرے دھیرے سنبھل رہے ہیں خزاں کے رنگ رنگ میں ہوں میں یاسر سبھی موسم میرے اندر پل رہے ہیں ©Yasir Stars #Autumn #Season #Yasir #Poetry #Y2022