Nojoto: Largest Storytelling Platform

New 2sri jang e azeem Quotes, Status, Photo, Video

Find the Latest Status about 2sri jang e azeem from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about, 2sri jang e azeem.

    LatestPopularVideo

Zaid Aslam

Jang-e-Dil #War #beinghuman #halaat #jang

read more
Ab or lafz is khoon se likhe nhi jaate, 
Be-kasoor hai hum jumle or kahe nahi jate, 
Zindaa Rehna hai to halaat se dar kesa, 
Jang jayaz ho to fir Lashkar dekhe nahi jate
.............................................................................................................. Jang-e-Dil #war #beinghuman #halaat #jang

Nayan Sing Ghoti

#Kissbeats jashne-e-jang #कविता

read more

Samee

#nojotourdu #Poetry #jang-E-Ishq

read more
Jana Tha Ishq ke Safar Pe, 
Jahan Sab Se Bari Jung Thi,
Bas Zer Rahi Sath
Pesho-O-Zabar, Khanjar-O-Sipar
Khana Peena, Marna Jeena
Hath Hathiyar, Teero-O-Talwar
Teg aur Dhal, Sabko Rakha Chor diya #Nojoto #NojotoUrdu #Poetry #Jang-E-Ishq

مریض عشق

jang e azadi me musalmano ka kirdar #حوصلہافزائی

read more
India quotes  مولانا ابوالکلام آزاد ایک ممتاز عالم دین تھے اور ہندوستان کی تحریک آزادی کے دوران انڈین نیشنل کانگریس کے ایک سینئر مسلم رہنما تھے۔ شراب کی دوکانات کے خلاف مہاتما گاندھی نے دھرنے اور گھیراؤ مہم چلائی اس میں صرف 19 لوگوں نے حصہ لیا، ان میں بھی 10 مسلمان تھے۔
آخری مغل تاجدار بہادر شاہ ظفر پہلے ہندوستانی تھے جنھوں نے ہندوستان کی آزادی کے لئے بڑی مضبوط اور شدت کے ساتھ لڑائی لڑی۔ ان کی وہی لڑائی 1857 ء کی غدر کا باعث بنی۔ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے رنگون، برما (میانمار) میں بہادر شاہ ظفر کی مزار پر حاضری کے بعد کتاب تاثرات میں لکھا تھا ’’اگرچہ آپ (بہادر شاہ ظفر) کو ہندوستان میں زمین نہ مل سکی، آپ کو یہاں (برما) میں سپرد خاک ہونے کے لئے زمین مل گئی۔ آپ رنگون (ینگون) میں مدفن ہیں لیکن آپ کا نام زندہ ہے۔ میں ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی کی نشانی و علامت بہادر شاہ ظفر کو خراج عقیدت و گلہائے عقیدت پیش کرتا ہوں، وہی ہندوستان کی جدوجہد آزادی کا نکتۂ آغاز تھا۔

آپ کو یہ بھی بتادیں کہ ایم ے ایم امیر حمزہ نے انڈین نیشنل آرمی (آزاد ہند فوج) (INA) کے لئے لاکھوں روپئے بطور عطیہ پیش کیا۔ وہ انڈین نیشنل آرمی کے آزاد لائبریری ریڈنگ پروپگنڈہ کے سربراہ تھے۔ اب اس مجاہد آزادی کا خاندان انتہائی غربت و کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے اور ٹاملناڈو کے علاقہ رامنتاپورم میں یہ خاندان کرایہ کے مکان میں مقیم ہے۔

©مریض عشق jang e azadi me musalmano ka kirdar

مریض عشق

Jang e azadi me musalmano ka kirdar #مشکوک

read more
India quotes  ہندوستان میں ہر کوئی جانتا ہے کہ رانی جھانسی نے اپنے متبنیٰ فرزند کے لئے سلطنت و حکمرانی کے حصول کی خاطر لڑائی لڑی لیکن ہم سے کتنے لوگ یہ جانتے ہیں کہ بیگم حضرت محل پہلی جنگ آزادی کی گمنام ہیروئن تھیں جنھوں نے برطانوی چیف کمشنر سر ہنری لارنس کو خوف و دہشت میں مبتلا کردیا تھا اور 30 جون 1857 ء کو چن پاٹ کے مقام پر فیصلہ کن جنگ میں انگریزی فوج کو شرمناک شکست سے دوچار کیا تھا۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان کی پہلی جنگ عظیم کو کس نے منظم کیا تھا اور اس کی قیادت کس نے کی تھی؟ اس کا جواب مولوی احمد اللہ شاہ ہے جنھوں نے ملک میں پہلی جنگ آزادی منظم کی تھی۔ جدوجہد آزادی میں بے شمار مجاہدین آزادی نے اپنی زندگیوں کا نذرانہ پیش کیا جن میں 90 فیصد مسلم مجاہدین آزادی تھے۔ برطانوی راج کے خلاف سازش کے الزام میں اشفاق اللہ خاں کو پھانسی دی گئی۔ اس طرح وہ انگریز حکومت کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں پھانسی پر چڑھ جانے والے پہلے مجاہد آزادی بن گئے۔ جس وقت اشفاق اللہ خاں کو پھانسی دی گئی اُس وقت ان کی عمر صرف 27 سال تھی۔

©مریض عشق Jang e azadi me musalmano ka kirdar

مریض عشق

jang e azadi me musalmano ka kirdar #محبت

read more
India quotes  کیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان کی پہلی جنگ عظیم کو کس نے منظم کیا تھا اور اس کی قیادت کس نے کی تھی؟ اس کا جواب مولوی احمد اللہ شاہ ہے جنھوں نے ملک میں پہلی جنگ آزادی منظم کی تھی۔ جدوجہد آزادی میں بے شمار مجاہدین آزادی نے اپنی زندگیوں کا نذرانہ پیش کیا جن میں 90 فیصد مسلم مجاہدین آزادی تھے۔ برطانوی راج کے خلاف سازش کے الزام میں اشفاق اللہ خاں کو پھانسی دی گئی۔ اس طرح وہ انگریز حکومت کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں پھانسی پر چڑھ جانے والے پہلے مجاہد آزادی بن گئے۔ جس وقت اشفاق اللہ خاں کو پھانسی دی گئی اُس وقت ان کی عمر صرف 27 سال تھی۔
مولانا ابوالکلام آزاد ایک ممتاز عالم دین تھے اور ہندوستان کی تحریک آزادی کے دوران انڈین نیشنل کانگریس کے ایک سینئر مسلم رہنما تھے۔ شراب کی دوکانات کے خلاف مہاتما گاندھی نے دھرنے اور گھیراؤ مہم چلائی اس میں صرف 19 لوگوں نے حصہ لیا، ان میں بھی 10 مسلمان تھے۔
آخری مغل تاجدار بہادر شاہ ظفر پہلے ہندوستانی تھے جنھوں نے ہندوستان کی آزادی کے لئے بڑی مضبوط اور شدت کے ساتھ لڑائی لڑی۔ ان کی وہی لڑائی 1857 ء کی غدر کا باعث بنی۔ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے رنگون، برما (میانمار) میں بہادر شاہ ظفر کی مزار پر حاضری کے بعد کتاب تاثرات میں لکھا تھا ’’اگرچہ آپ (بہادر شاہ ظفر) کو ہندوستان میں زمین نہ مل سکی، آپ کو یہاں (برما) میں سپرد خاک ہونے کے لئے زمین مل گئی۔ آپ رنگون (ینگون) میں مدفن ہیں لیکن آپ کا نام زندہ ہے۔ میں ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی کی نشانی و علامت بہادر شاہ ظفر کو خراج عقیدت و گلہائے عقیدت پیش کرتا ہوں، وہی ہندوستان کی جدوجہد آزادی کا نکتۂ آغاز تھا۔

آپ کو یہ بھی بتادیں کہ ایم ے ایم امیر حمزہ نے انڈین نیشنل آرمی (آزاد ہند فوج) (INA) کے لئے لاکھوں روپئے بطور عطیہ پیش کیا۔ وہ انڈین نیشنل آرمی کے آزاد لائبریری ریڈنگ پروپگنڈہ کے سربراہ تھے۔ اب اس مجاہد آزادی کا خاندان انتہائی غربت و کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے اور ٹاملناڈو کے علاقہ رامنتاپورم میں یہ خاندان کرایہ کے مکان میں مقیم ہے۔

©مریض عشق jang e azadi me musalmano ka kirdar

KAZIM Idrees

Jang e aazadi men ulama ka kirdaar

read more

Ali Jalali 🇵🇰

Salaam e Shohdaa Jang e Azadi #Salaam_Shohdaa #FreedomBattle #shaheed

read more

مریض عشق

Jang e azadi me musalmano ka kirdar #ہارر

read more
India quotes  سیاست فیچر
ہندوستان کی آزادی کی کہانی اور تاریخ مسلمانوں کے خون سے لکھی گئی ہے۔ آبادی کے لحاظ سے کم تناسب کے باوجود جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد نے نہ صرف بڑھ چڑھ کر حصہ لیا بلکہ اپنے وطن عزیز کی آزادی کو یقینی بنانے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے۔ یہ الفاظ کسی عام ہندوستانی، سیاسی رہنما یا پھر کسی مسلم عالم و قائد کے نہیں بلکہ ممتاز صحافی و ادیب آنجہانی خشونت سنگھ نے کہے تھے۔
آپ کو بتادیں کہ دہلی کی انڈیا گیٹ پر تقریباً 95,300 مجاہدین آزادی کے نام تحریر کئے گئے ہیں جن میں سے 61,945 مسلمان ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہندوستان کی آزادی کے لئے انگریزوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے، لڑنے اور قربانیاں پیش کرنے والوں میں 65 فیصد مسلم مجاہدین آزادی تھے۔
جدوجہد آزادی میں مسلمانوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں لیکن ان کی قربانیوں کو جان بوجھ کر چھپادیا گیا یا عوام کی نظروں سے اوجھل کردیا گیا۔ چلئے سچائی جاننے اور اس کی تہہ تک پہنچنے کے لئے ہندوستانی تاریخ میں جھانک کر دیکھتے ہیں۔

ہر ہندوستانی کو ان ناقابل تردید حقائق کے بارے میں باخبر ہونا چاہئے اور اپنے بچوں کو بھی ملک کی تحریک آزادی کی حقیقت سے واقف کرانا چاہئے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہرہندوستانی کو جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کی قربانیوں سے واقف کروائیں۔ ہندوستان پر انگریزوں کے غاصبانہ قبضہ اور پھر ان کے خلاف جدوجہد آزادی کے آغاز کا جائزہ لیں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پہلی جدوجہد آزادی حیدر علی اور ان کے فرزند دلبند ٹیپو سلطان نے 1780 ء میں شروع کی اور 1790 ء میں پہلی مرتبہ فوجی استعمال کے لئے حیدر علی و ٹیپو سلطان نے میسوری ساختہ راکٹس کو بڑی کامیابی سے نصب کیا۔ حیدر علی اور ان کے بہادر فرزند نے 1780 ء اور 1790 ء میں برطانوی حملہ آوروں کے خلاف راکٹیں اور توپ کا مؤثر طور پر استعمال کیا۔

©مریض عشق Jang e azadi me musalmano ka kirdar

مریض عشق

jang e azadi me musalmano ka kirdar #خیالات

read more
India quotes  سیاست فیچر
ہندوستان کی آزادی کی کہانی اور تاریخ مسلمانوں کے خون سے لکھی گئی ہے۔ آبادی کے لحاظ سے کم تناسب کے باوجود جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد نے نہ صرف بڑھ چڑھ کر حصہ لیا بلکہ اپنے وطن عزیز کی آزادی کو یقینی بنانے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے۔ یہ الفاظ کسی عام ہندوستانی، سیاسی رہنما یا پھر کسی مسلم عالم و قائد کے نہیں بلکہ ممتاز صحافی و ادیب آنجہانی خشونت سنگھ نے کہے تھے۔
آپ کو بتادیں کہ دہلی کی انڈیا گیٹ پر تقریباً 95,300 مجاہدین آزادی کے نام تحریر کئے گئے ہیں جن میں سے 61,945 مسلمان ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہندوستان کی آزادی کے لئے انگریزوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے، لڑنے اور قربانیاں پیش کرنے والوں میں 65 فیصد مسلم مجاہدین آزادی تھے۔
جدوجہد آزادی میں مسلمانوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں لیکن ان کی قربانیوں کو جان بوجھ کر چھپادیا گیا یا عوام کی نظروں سے اوجھل کردیا گیا۔ چلئے سچائی جاننے اور اس کی تہہ تک پہنچنے کے لئے ہندوستانی تاریخ میں جھانک کر دیکھتے ہیں۔

ہر ہندوستانی کو ان ناقابل تردید حقائق کے بارے میں باخبر ہونا چاہئے اور اپنے بچوں کو بھی ملک کی تحریک آزادی کی حقیقت سے واقف کرانا چاہئے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہرہندوستانی کو جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کی قربانیوں سے واقف کروائیں۔ ہندوستان پر انگریزوں کے غاصبانہ قبضہ اور پھر ان کے خلاف جدوجہد آزادی کے آغاز کا جائزہ لیں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پہلی جدوجہد آزادی حیدر علی اور ان کے فرزند دلبند ٹیپو سلطان نے 1780 ء میں شروع کی اور 1790 ء میں پہلی مرتبہ فوجی استعمال کے لئے حیدر علی و ٹیپو سلطان نے میسوری ساختہ راکٹس کو بڑی کامیابی سے نصب کیا۔ حیدر علی اور ان کے بہادر فرزند نے 1780 ء اور 1790 ء میں برطانوی حملہ آوروں کے خلاف راکٹیں اور توپ کا مؤثر طور پر استعمال کیا۔
ہندوستان میں ہر کوئی جانتا ہے کہ رانی جھانسی نے اپنے متبنیٰ فرزند کے لئے سلطنت و حکمرانی کے حصول کی خاطر لڑائی لڑی لیکن ہم سے کتنے لوگ یہ جانتے ہیں کہ بیگم حضرت محل پہلی جنگ آزادی کی گمنام ہیروئن تھیں جنھوں نے برطانوی چیف کمشنر سر ہنری لارنس کو خوف و دہشت میں مبتلا کردیا تھا اور 30 جون 1857 ء کو چن پاٹ کے مقام پر فیصلہ کن جنگ میں انگریزی فوج کو شرمناک شکست سے دوچار کیا تھا۔

©مریض عشق jang e azadi me musalmano ka kirdar
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile